GHAZAL BY SAGHAR SIDDIQUI

•مارچ 1, 2015 • تبصرہ کریں

چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں

•فروری 28, 2015 • تبصرہ کریں

چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
نہ میں تم سے کوئی امید رکھوں دل نوازی کی
نہ تم میری طرف دیکھو غلط انداز نظروں سے
تمہیں بھی کوئی الجھن روکتی ھے پیش قدمی سے
مجھے بھی لوگ کہتے ہیں کے یہ جلوئے پرائے ہیں
میرے ہمراہ اب ہیں رسوائیاں میرے ماضی کی
تمہارے ساتھ بھی گزری ہوئی یادوں کے سائے ہیں
تعارف روگ بن جائے تو اس کو بھولنا بہتر
تعلق بوجھ بن جائے تو اس کو توڑنا اچھا
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکن
اسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھا
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں

Dil main Thkana

•اکتوبر 6, 2012 • تبصرہ کریں

درد کا دل میں ٹھکا نہ ہو گیا
زندگی بھر کا تماشا ہو گیا

مبتلائے ھم بھی ہو گئے
ان کا ہنس دینا بہانا ہو گیا

بے خبر گلشن تھا میرے عشق سے
غنچے چٹکے راز افشا ہو گیا

ماہ و انجم پر نظر پڑنے لگی
ان کو دیکھے اک زمانہ ہو گیا

تھے نیاز و ناز کیا کیا خواب میں
کھل گئیں آنکھیں تو پردہ ھو گیا

تیرے جلوؤں کا عالم کیا کہوں
اک عالم اور پیدا ہو گیا

اپنی رسوائی سے ھے بڑھ کر یہ غم
ساتھ میرے تو بھی رسوا ہو گیا

درد دل میں کروٹیں لینے لگا
کس کی آنکھ کا اشارا ہو گیا

ذکر مے آیا گلشن جو گلشن میں جلیل
پھول سا غر سرو مینا ہو گیا

Ghazal-Sad Poetry

•ستمبر 9, 2012 • تبصرہ کریں

Ghazal-Sad Poetry

Ik tere rooth janne say

•اگست 28, 2012 • تبصرہ کریں

تیرے روٹھ جانے سے
کوئی فرق نہیں پڑے گا
پھول بھی کھلیں گے
تارے بھی چمکیں گے
مینا بھی برسے گی
ھاں مگر کسی کو
مسکرانہ بھول جائے گا
"اک تیرے روٹھ جانے سے”